Maktaba Wahhabi

152 - 153
زمانے کو گالی دینا اس سے مقصود: دَھرسے مراد[وقت اور]زمانہ ہے ؛ اسے گالی دینا اور برا بھلا کہنا غلط ہے۔ زمانے کو گالی دینے کے احکام: اس کی تین اقسام ہیں: ۱۔ اگرمقصود صرف خبر دینا ہو، گالی دینا اور ملامت کرنا مقصود نہ ہو تو ایسا کرنا جائز ہے۔ اس کی مثال: کوئی یوں کہے: ’’ آج د ن کی گرمی سے ہم بہت تنگ آگئے۔‘‘ جیسا کہ حضرت لوط علیہ السلام نے کہا تھا: ((ہٰذَا یَوْمٌ عَصِیْبٌ)) ’’ آج کا دن بہت ہی سختی کا دن ہے۔‘‘ ۲۔ زمانے کو اس وجہ سے برا کہنا کہ وہی کار گرہے: جیساکہ وہ شخص جو یہ اعتقاد رکھتا ہو کہ زمانہ ہی خیر و شر لے کر آتاہے؛یہ شرک اکبرہے۔ ۳۔ زمانے کو اس لیے برا بھلا کہے کہ فلاں وقت میں اس پر مصیبت کی گھڑی آئی: حالانکہ اس کا یہ اعتقاد ہو کہ اس مصیبت کا خالق اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اس طرح کہنا اور اعتقاد رکھنا بھی حرام اور کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ ہے۔ زمانے کو گالی دینا اللہ تعالیٰ کو تکلیف دینا ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: یُؤْذِیْنِی ابْنُ اٰدَمَ یَسُبُّ الدَّہْرَ وَ اَنَا الدَّہْرُ
Flag Counter