Maktaba Wahhabi

142 - 153
جب عبادت سے مقصود دنیا ہو! مقصودِ عبادت: کوئی انسان عبادت کو محض اس لیے بجا لائے کہ اس سے کوئی دنیاوی فائدہ یا منفعت حاصل کرسکے۔ اس کی مثالیں: ۱۔ کتنے ہی لوگ اس لیے حج کرتے ہیں تاکہ وہ مال حاصل کریں۔ ۲۔ کتنے ہی لوگ اس لیے جہاد کرتے ہیں تاکہ وہ مال غنیمت حاصل کریں۔ ۳۔ کتنے ہی مؤذن اس لیے اذان دیتے ہیں تاکہ انہیں تنخواہ ملے۔ ۴۔ کتنے ہی لوگ شرعی علوم اس لیے حاصل کرتے ہیں تاکہ وہ منصب پالیں یا پھر انہیں اعلیٰ ڈگری مل جائے۔ اس کا حکم: اس کی دو اقسام ہیں: ۱۔ اس کا سارا عمل یا عمل کا اکثر حصہ دنیاطلبی کے لیے ہو۔ ایسا کرنا شرک اکبر ہے۔ ۲۔ کوئی خاص متعین کام دنیاوی غرض کے لیے ہو۔ یہ شرک اصغر ہے، اس سے عمل ضائع ہوجاتا ہے۔ عبادت سے دنیا طلبی پر ڈراؤ! اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ﴿مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَہَاالدُّنْیَا نُوَفِّ اِلَیْہِمْ اَعْمَالَہُمْ
Flag Counter