Maktaba Wahhabi

127 - 153
فال نکالنا فال[الطیرۃ]کا معنی: لغت میں:…[تطیر]سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے کسی بھی چیز سے بد فالی یا پھر نیک فال لینا۔ اصطلاح میں:… ایسی بدفالی لینا[نحوست پکڑنا]جو کسی سنی گئی یا دیکھی گئی یا دیگر کسی معلوم چیز کے نتیجہ میں ہو۔ فال کا حکم: نحوست پکڑنا اور بدفالی لینا دو وجہ سے توحید کے منافی ہے: ۱۔ اس میں اللہ تعالیٰ سے بھروسا ختم کرکے غیراللہ پر بھروسا کیا جاتا ہے۔ ۲۔… اس میں ایسی چیز سے تعلق قائم کیا جاتا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں، بلکہ وہ محض وہم اور خیال ہے۔ نحوست پکڑنے کی ممانعت کی دلیل: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اَ لَآ اِنَّمَا طٰٓئِرُہُمْ عِنْدَ اللّٰہِ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ [الاعراف:۱۳۱] ’’ سن لو! ان کی نحوست تو اللہ ہی کے پاس ہے اور لیکن ان کے اکثر نہیں جانتے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا عَدْوَی وَلَا طِیْرَۃَ وَلَا ہَامَّۃ وَلَا صَفَرَ۔))[متفق علیہ]
Flag Counter