۶۔ جس نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین میں سے کسی چیز کا یا ثواب یا عذاب کا مذاق اڑایا۔[1]
فرمان الٰہی ہے:
﴿قُلْ اَبِا اللّٰہِ وَ اٰیٰتِہٖ وَرَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ تَسْتَہْزِؤُنَ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ﴾[التوبہ:۶۶]
’’(اے محمد!) ان سے کہہ دیجئے کیااﷲ یا اس کی آیات اور اس کے رسول کا تم مذاق اڑاتے ہو؟بہانے مت بناؤ تم ایمان لانے کے بعد کافر ہوچکے ہو۔‘‘
۷۔ جادو:…اس میں نفرت یامحبت پیدا کرنے کے اعمال کروانابھی شامل ہیں [2]اور یہ حکم ان لوگوں کو بھی شامل ہے جو جادو کرتے ہوں یا پھر جادو پر راضی رہتے ہوں۔فرمان ِ الٰہی ہے:
﴿وَمَا یُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حَتّٰی یَقُوْلَا اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَــلَا تَکْفُرْ﴾[البقرہ:۱۰۲]
’’وہ کسی کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیتے کہ ہم فتنہ ہیں
|