Maktaba Wahhabi

275 - 288
۲:شرعی آداب کی پابندی کرتے ہوئے باجماعت نماز کے لیے جانا: مسلمان خاتون باجماعت نماز کی خاطر شرعی آداب [1] کی پابندی کرتے ہوئے جانا چاہے،تو اسے اجازت دی جائے گی۔امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت نقل کی ہے: ’’إِذَا اسْتَأْذَنَتِ الْمَرْأَۃُ أَحَدَکُمْ إِلَی الْمَسْجِدِ فَلَا یَمْنَعُہَا‘‘۔[2] ’’جب خاتون تم میں سے کسی سے مسجد کے لیے اجازت طلب کرے،تو وہ اسے منع نہ کرے۔‘‘ ۳:اپنے مردوں کو باجماعت نماز کی دعوت دے کر جماعت کا اجر پانا: مسلمان خاتون گھر میں موجود مرد حضرات اور سمجھدار بچوں کو باجماعت نماز کے لیے جانے کی دعوت دے۔اس کی دعوت پر باجماعت نماز کی خاطر جانے والے ہر شخص کے ثواب کی مانند اس کے لیے اجر وثواب ہوگا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مَنْ دَعَا إِلٰی ہُدیً کَانَ لَہُ مِنَ الْأَجْرِ مْثْلُ أُجُوْرِ مَنْ تَبِعَہُ،لَا یَنقُصُ ذٰلِکَ مِنْ أُجُوْرِہِمْ شَیْئًا‘‘۔[3]
Flag Counter