Maktaba Wahhabi

75 - 288
۔ا۔ با جماعت عشاء اور فجر کی فضیلت جاننے پر لوگوں کا رینگ کر آنا امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا:’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ’’وَلَوْ یَعْلَمُوْنَ مَا فِيْ الْعَتْمَۃِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْہُمَا وَلَوْ حَبْوًا۔‘‘[1] ’’عشاء اور فجر میں جو کچھ(اجر و ثواب)ہے،اگر انہیں اس کا علم ہو جائے،تو وہ ان دونوں(نمازوں)میں ہاتھوں اور گھٹنوں یا سرین پر گھسٹتے ہوئے پہنچیں۔‘‘ امام ابن خزیمہ نے اسی معنٰی کی حدیث پر حسبِ ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ ذِکْرِ الْحَضِّ عَلٰی شُہُوْدِ صَلَاۃِ الْعِشَائِ وَالصُّبْحِ،وَلَوْ لَمْ یَقْدِرِ الْمَرْئُ عَلٰی شُہُوْدِہِمَا إِلَّا حَبْوًا عَلَی الرُّکَبِ ] [2] [عشاء اور فجر کی نمازوں میں(چل کر)نہ آنے کی استطاعت کی صورت میں گھٹنوں کے بل گھسٹ کر حاضر ہونے کی ترغیب]۔ حدیث کی شرح میں علامہ نووی رقم طراز ہیں: ’’اس میں ان دونوں نمازوں کی جماعت میں حاضری کی بہت بڑی ترغیب ہے۔‘‘ [3]
Flag Counter