Maktaba Wahhabi

256 - 288
انہوں نے[صحیح البخاری] کے ایک باب کا حسبِ ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ وُجُوْبِ صَلَاۃِ الْجَمَاعَۃِ] [1] [باجماعت نماز کے واجب ہونے کے متعلق باب] حافظ ابن حجر لکھتے ہیں: ’’اس مسئلہ کے متعلق انہوں(یعنی امام بخاری)نے دو ٹوک انداز میں حکم بیان فرمایا ہے اور ان کا یہ اسلوب اختیار کرنا،شاید اس بارے میں ان کے نزدیک دلیلِ کی قوت کی بنا پر ہے۔ انہوں نے[مطلَق واجب] ذکر کیا ہے۔وہ[فرضِ عین] بھی ہوسکتا ہے اور[فرضِ کفایہ] بھی،البتہ انہوں نے اس کے بعد حسن(بصری)کا جو قول نقل کیا ہے،[2]اس سے معلوم ہوتا ہے،کہ ان کا مقصود اس کا[فرضِ عین] ہونا ہے،کیونکہ ان کی یہ عادت معلوم ہوچکی ہے،کہ وہ عنوانوں کے بعد ایسے آثار ذکر کرتے ہیں،جن کے ذریعے سے ان(عنوانوں)کی توضیح،تکمیل اور اس باب میں روایت کردہ حدیث کے متعدد احتمالات میں سے ایک کی تعیین ہوتی ہے۔‘‘ [3] ۔۲۔ اکابر علمائے امت کے اقوال سے اخذ کردہ نو نتائج: ا:تکبیر اولیٰ کے بارے میں لاپرواہی کرنے والا شخص بے کار اور غیر معتبر آدمی ہے۔
Flag Counter