Maktaba Wahhabi

99 - 288
د:شیخ ابن باز نے لکھا ہے: ’’ ہٰذِہِ الْآیَۃُ نَصٌّ فِيْ وَجُوْبِ الصَّلَاۃِ فِي الْجَمَاعَۃِ،وَالْمُشَارَکَۃِ لِلْمُصَلِّیْنَ فِيْ صَلَاتِہِمْ۔وَلَوْ کَانَ الْمَقْصُوْدُ إِقَامَتَہَا فَقَطْ لَمْ تَظْہَرْ مُنَاسَبَۃٌ وَاضِحَۃٌ فِيْ خَتْمِ الآیَۃِ بِقَوْلِہِ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی:{ وارکعوا مع الراکعین } لِکَوْنِہٖ قَدْ أَمَرَ بِإِقَامَتِہَا فِيْ أَوَّلِ الْآیَۃِ ‘‘۔[1] ’’یہ آیت(کریمہ)نمازیوں کے ساتھ شریک ہو کر باجماعت نماز ادا کرنے کے واجب ہونے کے بارے میں نص(یعنی واضح اور قطعی دلیل)ہے۔اگر مقصود صرف نماز قائم کرنا ہوتا،تو پھر آیت(کریمہ)کو {وارکعوا مع الراکعین } کے ساتھ ختم کرنے کی واضح مناسبت ظاہر نہیں ہوتی،کیونکہ اقامتِ نماز کا حکم تو آیت کے شروع میں ہے۔‘‘ ۔۲۔ حالتِ خوف میں نمازِ باجماعت کا حکمِ ربانی باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم صرف عام حالات میں ہی نہیں،بلکہ حالتِ خوف میں بھی ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { وَ إِذَا کُنْتَ فِیْہِمْ فَأَقَمْتَ لَہُمُ الصَّلٰوۃَ فَلْتَقُمْ طَآئِفَۃٌ مِّنْہُمْ مَّعَکَ وَلْیَاْخُذُوْٓا أَسْلِحَتَہُمْ فَإِذَا سَجَدُوْا فَلْیَکُوْنُوْا مِنْ وَّرَآئِکُمْ وَلْتَاْتِ طَآئِفَۃٌ أُخْرٰی لَمْ یُصَلُّوْا فَلْیُصَلُّوْا مَعَکَ وَلْیَاْخُذُوْا حِذْرَہُمْ وَ أَسْلِحَتَہُمْ وَدَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ
Flag Counter