Maktaba Wahhabi

51 - 288
کرتے،مگر اس کے لیے،جسے وہ پسند کریں۔‘‘ جب صورتِ حال یہ ہے،کہ نماز کے انتظار میں بیٹھنے والوں کے لیے فرشتوں کی دُعا اللہ تعالیٰ کے حکم اور خوش نودی سے ہے،تو پھر اس کی قبولیت میں شک و شبہ کی گنجائش کیوں کر ہو سکتی ہے؟خوش بخت ہیں وہ لوگ جو فرشتوں کی دعا پاتے ہیں۔اے اللہ کریم! ہم کمزوروں کو بھی اپنی رحمت سے ایسے لوگوں میں شامل فرما دیجیے۔إِنَّکَ جَوَّادٌ کَرِیْمٌ۔[1] ۴:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے کھانا کھلانے پر ان کے لیے دُعا کی: ’’وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃُ۔‘‘ [2] ’’اور تم پر فرشتے درود بھیجیں۔‘‘(یعنی فرشتے تمھارے لیے دعائے مغفرت کریں)۔ ۔۷۔ پہلی صفوں کے فضائل پہلی صفوں اور خصوصاً پہلی صف میں با جماعت نماز ادا کرنے کی شان و عظمت بہت زیادہ ہے۔امام بخاری نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے،کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لَوْ یَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِيْ النِّدَائِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ،ثُمَّ لَمْ یَجِدُوْا إِلَّا أَنْ یَسْتَہِمُوْا عَلَیْہِ،لَا سْتَہَمُوْا۔‘‘[3]
Flag Counter