Maktaba Wahhabi

78 - 288
[اللہ تعالیٰ کی جانب سے عشاء و فجر با جماعت اد اکرنے والے نمازی کے لیے پوری رات کا قیام لکھنے کی کرم نوازی کا ذکر]۔ با جماعت عشاء و فجر کی پوری رات کے قیام پر فوقیت: بعض حضراتِ صحابہ نے عشاء و فجر دونوں نمازوں کے با جماعت ادا کرنے کو ساری رات قیام کرنے سے زیادہ پسندیدہ قرار دیا ہے۔اس بارے میں خلفائے راشدین رضی اللہ عنہما میں سے دو کے اقوال ملاحظہ فرمایئے: ا:امام ابن ابی شیبہ نے امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ بے شک انہوں نے فرمایا: ’’ لَأَنْ أُصَلِّیْہِمَا –– صَلَاتَيْ الْعِشَائِ وَالْفَجْرِ–– فِيْ جَمَاعَۃٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُحْیِيَ مَا بَیْنَہُمَا۔‘‘ [1] ’’یقینا میرا ان دونوں ––عشاء اور فجر کی نمازوں ––کو باجماعت ادا کرنا مجھے ان دونوں کے درمیانی وقت کو زندہ رکھنے[2] سے زیادہ پسندیدہ ہے۔‘‘ ۲:امیر المؤمنین حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’لَأَنْ أُصَلِّيَ الْفَجْرَ وَالْعِشَائَ الْآخِرَۃَ فِيْ جَمَاعَۃٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُحْیِيَ مَا بَیْنَہُمَا۔‘‘ [3] ’’بلاشبہ میرا فجر و عشاء با جماعت اد اکرنا مجھے ان کا درمیانی وقت زندہ رکھنے سے زیادہ عزیز ہے۔‘‘
Flag Counter