Maktaba Wahhabi

151 - 288
سعودی عرب میں[ہَیْئَۃُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ] [1] والے باجماعت نماز کے وقت اس سے پیچھے رہنے والوں کا تعاقب کرتے ہیں اور انہیں باجماعت نماز میں شامل ہونے کا حکم دیتے ہیں۔یہ حدیث ان کے طرزِ عمل کی تائید کرتی ہے۔ان کے اس ایثار اور کارِ خیر پر شکریہ اور دعا کی بجائے ان پر تنقید سراسر ظلم اور ناقدر شناسی ہے۔جَزَاہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی خَیْرًا فِيْ الدَّارَیْنِ۔ ۔۱۱۔ نمازِ باجماعت کے لیے دعوت قبول نہ کرنے والوں کا بُرا انجام اللہ جل شانہ نے فرمایا: { یَوْمَ یُکْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَّیُدْعَوْنَ إِِلَی السُّجُودِ فَلَا یَسْتَطِیعُوْنَ۔خَاشِعَۃً أَبْصَارُہُمْ تَرْہَقُہُمْ ذِلَّۃٌ وَّقَدْ کَانُوْا یُدْعَوْنَ إِِلَی السُّجُودِ وَہُمْ سَالِمُوْنَ } [2] ’’جس دن پنڈلی کھولی جائے گی اور انہیں سجدے کے لیے بلایا جائے گا،تو وہ نہ کرسکیں گے۔ان کی نگاہیں نیچی ہوں گی،ذلت انہیں گھیرے ہوگی اور یقینا انہیں(دنیا میں)سجدے کے لیے بلایا جاتا تھا،جب کہ وہ صحیح سالم تھے۔‘‘ ان دونوں آیتوں میں اللہ جل جلالہ نے دنیا میں[سجدے کی دعوت] قبول نہ کرنے والوں کے لیے آخرت میں بُرے انجام کی خبر دی ہے۔ ان آیتوں کے حوالے سے تین باتیں: ا:[سجدے کی دعوت] سے مراد: اس بارے میں ذیل میں پانچ علمائے امت کے اقوال ملاحظہ فرمائیے: ۱:ترجمان القرآن حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
Flag Counter