Maktaba Wahhabi

246 - 288
’’اس سے دریافت کیا جائے:’’کیا آدمی کے لیے بلاعذر جماعت چھوڑنے کی اجازت ہے؟‘‘ تو وہ کہے:’’ہاں‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’میں تمہارے لیے اجازت نہیں پاتا۔‘‘ [1] ’’اللہ تعالیٰ کے لیے ہمارا جو دین ہے،وہ یہ ہے،کہ کسی ایک کے لیے(بھی)مسجد میں جماعت سے بلا عذر پیچھے رہنا جائز نہیں۔وَاللّٰہُ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ‘‘۔ [2] ’’جس کسی نے سنّت میں کماحقّہ تدبّر کیا،تو اس کے لیے یہ بات واضح ہوگئی،کہ اس(باجماعت نماز)کا مسجدوں میں ادا کرنا[فرضِ عین] ہے،البتہ بوجۂ عذر جمعہ اور جماعت ترک کرنا جائز ہے۔بلاعذر مسجد میں حاضر نہ ہونا،عذر کے بغیر جماعت چھوڑنے جیسا ہے۔‘‘ حضرت امام رحمہ اللہ کی رائے یہ بھی ہے،کہ[جماعت][نماز کی صحت کے لیے
Flag Counter