Maktaba Wahhabi

180 - 288
کو ایسے پاک باز اور بلند ہمت لوگوں کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیے۔اِنَّکَ جَوَّادٌ کَرِیْمٌ۔ علاوہ ازیں انہوں نے چالیس سال کے طویل عرصے میں ایک دفعہ بھی باجماعت نماز نہ چھوڑی۔امام ابن سعد ہی نے ان کے حوالے سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے فرمایا: ’’ مَا فَاتَتْہُ صَلَاۃُ الْجَمَاعَۃِ مُنْذُ أَرْبَعِیْنَ سَنَۃً،وَلَا نَظَرَ فِيْ أَقْفَائِہِمْ ‘‘۔[1] ’’چالیس سال سے ان کی(کوئی)با جماعت نماز فوت نہیں ہوئی اور نہ ہی انہوں نے ان(یعنی باجماعت نماز میں شامل ہونے والوں)کی گدیوں کو دیکھا ہے۔‘‘ ان کے اس بیان سے معلوم ہوتا ہے،کہ انہوں نے چالیس سال کے عرصے میں ہر نماز صفِ اوّل میں ادا کی ہے،اسی لیے نماز میں شریک لوگوں کی گدیاں دیکھنے کا انہیں موقع ہی نہیں ملا۔رَحِمَہُ اللّٰہُ رَحْمَۃً وَاسِعَۃً وَجَعَلَنَا وَأَوْلَادَنَا عَلٰی دَرْبِہٖ آمِیْن یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔ ج:ربیعہ بن یزید [2]رحمہ اللہ: وہ خود فرماتے ہیں: ’’ مَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ لِصَلَاۃِ الصُّبْحِ مُنْذُ أَرْبَعِیْنَ سَنَۃً إِلَّا وَأَنَا
Flag Counter