ہوجائیں تاکہ آئندہ مباحث میں جن بدعات کی نشاندہی کی گئی ہے، وہ آسانی سے سمجھ میں آسکیں اور ان سے بچنے کا اہتمام کیا جاسکے۔
جو شخص بھی اخلاص، تلاش حق کے جذبے اور طلب صادق کی نیت کے ساتھ اس مقدمے اور آئندہ مباحث میں بدعات کی نشاندہی پر غور کرے گا تو امید ہے کہ وہ ان بدعات اور شرکیہ عقائد و اعمال سے تائب ہو کر خالص اور بے آمیز اسلام کو اپنا کر توحید و سنت کی صراط مستقیم کو اختیار کر لے گا، جس کو بھی یہ توفیق مل گئی، وہ یقینا سعادتِ ابدی کا مستحق قرار پاگیا۔
کاش! اس کتاب کا ہر قاری اس سعادت اور توفیق سے بہرہ ور ہو ۔
اَللّٰھُمَّ! أَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ، وَالْبَاطِلَ بَاطِلاً وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَہٗ ۔
|