Maktaba Wahhabi

215 - 379
ماہِ صفر اور اس کی بابت بعض تصورات اور بدعات کی حقیقت وجۂ تسمیہ صفر کے لغوی معنی خالی ہونے کے ہیں، جو گھر سامان سے خالی ہو اسے کہتے ہیں: بیتٌ صفر من المتاع ۔ خالی ہاتھ کو کہتے ہیں: صفرالید (المنجد) کہا جاتا ہے کہ عرب محرم کے مہینے کا احترام کرتے ہوئے اس میں قتال وغیرہ سے باز رہتے تھے لیکن ماہ صفر کے شروع ہوتے ہی وہ قتال و جدال کے لیے نکل کھڑے ہوتے تھے اور گھروں کو خالی چھوڑ دیتے تھے، اس لیے اس مہینے کا نام صفر پڑ گیا۔واللّٰہ أعلم۔ فضائل 1 ’’صفر‘‘ اسلامی مہینوں کی لڑی کادوسرا موتی ہے۔ 2 صفر میں نحوست کے عقیدے کی کوئی حیثیت نہیں، نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’لَا عَدْوٰی وَلَا طِیَرَۃَ وَلَاھَامَۃَ وَلَا صَفَرَ‘ ’’کوئی بیماری (مشیتِ الٰہی کے بغیر) متعدی نہیں ہوتی، بدشگونی لینا (جائز) نہیں ہے، الو کی نحوست (یا روح کی پکار) اور ماہِ صفر کی نحوست کی کوئی
Flag Counter