Maktaba Wahhabi

265 - 379
نکالنا یا اس میں شرکت کرنا۔ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے ایصال ثواب کے لیے دیگیں پکوا کر تقسیم کرنا اور ان کے نام کی نذر و نیاز دینا۔ بغداد کی طرف منہ کر کے ’’صلاۃ غوثیہ‘‘ پڑھنا اور شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں مبالغہ آرائی سے کام لینا اور ان سے دستگیری چاہنا۔ وغیرہ ہیں۔ ’’گیارھویں شریف‘‘ کی حقیقت یہ ’’گیارھویں شریف‘‘ کیا ہے؟ یہ پیر عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے نام کی ’’نیاز‘‘ ہے جو ربیع الثانی کی گیارھویں یا سترھویں تاریخ کو دی جاتی ہے۔ گیارہ یا سترہ تاریخ (بہ اختلاف مؤرخین) حضرت پیر جیلانی کی تاریخ وفات ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ نیاز ان کے یوم وفات پر ان کے ایصال ثواب کے لیے دی جاتی ہے۔ لیکن واقعہ یہ ہے کہ ایسا نہیں ہے، یہ ایک ایسا عمل ہے جو مشرکانہ عقیدے سے ظہور پذیر ہوتا ہے۔ اس کو سمجھنے کے لیے حسبِ ذیل پہلو قابل غور ہیں: اولاً: یومِ وفات پر ایصالِ ثواب کے لیے دیگیں وغیرہ پکوا کر تقسیم کرنے کا اسلام میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ایصالِ ثواب کی نیت سے بلاشبہ صدقہ خیرات کرنا جائز ہے لیکن اس کے لیے کسی دن کی تعیین و تخصیص کا کوئی تصور نہیں ہے۔ یہ تعیین غیر مسلموں کی نقالی ہے، انھی کے ہاں اپنے اکابر کا یومِ وفات اور یومِ ولادت منانے کا رواج ہے، اسی کی ایک شکل یوم وفات پر ایصالِ ثواب کرنے کی بھی ہے۔ ثانیاً: گیارھویں یا سترھویں شریف، ایصالِ ثواب کی شکل نہیں ہے بلکہ یہ دراصل پیر جیلانی کے نام کی نذر ہے جو ان کی خوشنودی حاصل کرنے اوران کی ناراضی سے بچنے کے لیے دی جاتی ہے۔ گیارھویں دینے والے کا عقیدہ ہوتا ہے کہ میرے اس فعل سے
Flag Counter