Maktaba Wahhabi

357 - 379
رمضان المبارک کے چند اُمورِ مُحْدَثَات عبادات میں خلوت اور تنہائی پسندیدہ امر ہے، جیسے نماز ہے، دعا ہے، ذکر اذکار اور توبہ و استغفار ہے، وغیرہ۔ سوائے ان صورتوں کے جن میں اجتماعیت منصوص ہے، جیسے فرض نمازوں کو باجماعت پڑھنے کی تاکید، جمعے کی فرضیت، عیدین کی نماز، صلاۃِ استسقا و صلاۃِ کسوف وغیرہ ہے۔ لیکن قومی مزاج میں میلوں ٹھیلوں سے شغف، کھابوں کا شوق اور ہاؤہوکا جذبہ جس طرح رچ بس گیا ہے، اس نے ان عبادات کوبھی اجتماعیت کا رنگ دے دیا ہے جن میں انفرادیت اور خلوت محبوب ہے۔ ان میں سے رمضان المبارک میں فروغ پذیر چند عبادات کاذکر ذیل میں کیاجاتا ہے جن میں بدعات یا غلو کی آمیزش روز افزوں ہے۔ شبِ قدر میں مواعظ و تقاریر کا سلسلہ شبِ قدر کی جو فضیلت ہے، اسے حاصل کرنے کے لیے اس رات بیدار رہ کر ’’ذکر‘‘ کرنے کا یہ سلسلہ بڑھتا جارہا ہے کہ تراویح کے بعد سے لے کر سحری کے وقت تک مختلف علمائے کرام کے مواعظ و خطبات ہوتے ہیں اور پھر سحری کا بھی وہیں انتظام ہوتا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ قرآن و حدیث کی محفلیں’’محفل ذکر‘‘ ہیں۔ اس اعتبار سے اس طریقۂ ذکر کو ذکر سے خارج نہیں کیاجاسکتا۔ لیکن قابل غور بات یہ
Flag Counter