Maktaba Wahhabi

275 - 379
اس سے معلوم ہوا کہ بتوں کے ہٹائے جانے کے بعد بھی غیر آباد آستانوں پر جاکر جانور ذبح کرنا جائز نہیں ہے چہ جائیکہ ان آستانوں اور درباروں پر جاکر ذبح کیے جائیں جو پرستش اورنذرو نیاز کے لیے مرجع عوام ہیں۔ أَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُ۔ بہرحال گیارھویں کے نام پر دیگیں پکائی جائیں یا جانور ذبح کیا جائے یا کچھ اور تقسیم کیاجائے، اس کا نام کچھ بھی رکھ لیا جائے، وہ ایصالِ ثواب ہرگز نہیں ہے بلکہ وہ دراصل پیر صاحب کے نام کی نذر و نیاز ہے جس سے مقصود انھیں راضی کرنا اوران کے عتاب و غضب سے بچنا ہے۔ اس اعتبار سے انھیں خدائی صفات کا (نعوذ باللّٰہ) حامل سمجھا جاتا ہے اور نذر و نیاز کے ذریعے سے اور ان سے استمداد و استغاثہ کرکے غیر شعوری طورپر ان کی عبادت کی جاتی ہے جو شرک، یعنی ناقابل معافی گناہ ہے۔ گیارھویں کا جلوس پاکستان میں چند سالوں سے اس مہینے میں گیارھویں کا جلوس بھی نکالا جارہا ہے۔ یہ جلوس، چاہے وفات کے موقع پر ہویا ولادت کے موقع پر، شریعتِ اسلامیہ میں تو اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ یہ سراسر ایجادِ بندہ اور غیر مسلموں کی نقالی پر مبنی رسم ہے۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے تاکہ وہ تمام بدعات و خرافات سے بچ سکیں۔ ایک اور قابل غور نکتہ شیخ عبدالقادرجیلانی کی ولادت 471ھ میں اور وفات 1ربیع الثانی 561ھ کو ہوئی۔ گویا آپ چھٹی صدی ہجری میں اللہ کو پیارے ہوئے۔ اس سے قبل آپ کے نام کی
Flag Counter