Maktaba Wahhabi

88 - 190
بار بنانا مشکل ہوتا ہے یا دوسری بار؟ اگر نقشِ ثانی، نقشِ اول سے بہتر ہو سکتا ہے تو دنیا کو دوبارہ پیدا کیوں نہیں کر سکتا؟ اسی حقیقت کا مختلف مقامات پر ذکر ہوا ہے،چنانچہ سورۃ یٰسٓ میں فرمایا کہ یہ کہتے ہیں کہ گلی سٹری ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا: ﴿قُلْ یُحْیِیْہَا الَّذِیٓ أَنْشَأَہَا أَوَّلَ مَرَّۃٍ وَہُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمٌ ﴾ (یٰسٓ :۷۹) ’’آپ فرمادیجئے: کہ وہی جس نے اسے پہلی بار پیدا کیا اور وہی ساری مخلوق کو جانتا ہے۔ ‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَہُوَ الَّذِیْ یَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ وَہُوَ أَہْوَنُ عَلَیْہِ ﴾ (الروم:۲۷) ’’وہی ہے جس نے پہلی بار پیدا کیا پھر اسے وہ دوبارہ پیدا کرے گا، دوبارہ بنانا اس کے لیے زیادہ آسان ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یَقُوْلُ اللّٰہُ تَعٰالیٰ: یُؤْذِینِْی ابْنُ آدَمَ یَقُوْلُ لَنْ یُّعِیْدَنِیْ کَمَا بَدَأَوَلَیْسَ أَوَّلُ الْخَلْقِ بِأَھْوَنِ عَلَّی مِنْ إعَادَتِہٖ‘‘(بخاری:رقم ۳۱۹۳) ’’اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:آدم کا بیٹا مجھے ایذاد یتا ہے کہتا ہے مجھے جیسا پہلے پیدا کیا ہے ایسا دوبارہ ہر گز نہیں پیدا کیا جائے گا،حالانکہ دوسری بار کی نسبت پہلی بار پیدا کرنا زیادہ آسان نہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے لیے نہ پہلی بار تمام کو پیدا کرنا مشکل تھا نہ ہی دوسری بار ۔ ﴿بَلْ ہُمْ ﴾ انھیں ہماری اس قدرتِ کاملہ پر یقین ہے اور اس حقیقت کا بھی اعتراف ہے، اللہ تعالیٰ کے ہاں یہ سب کچھ پیدا کرنا کوئی مشکل نہیں، اگر شک وشبہ ہے تو دوسری بار پیدا کیے جانے پر ہے،جیسا کہ ایک اور مقام پر ان کی یہ بات بیان ہوئی ہے: ﴿وَإِذَا قِیْلَ إِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ وَالسَّاعَۃُ لَا رَیْبَ فِیْہَا قُلْتُمْ مَّا
Flag Counter