مشکل ہے؟ جو عرصۂ دراز سے آسمان ، اس کی زیب وزینت کا نگہبان اور محافظ ہے اس کے لیے انسان کے مرنے کے بعد اس کے اجزائے ترکیبیہ کو محفوظ کرنا ناممکن کیوں ہے؟ آسمان کے مقابلے میں انسان کی حیثیت ہی کیا؟ ﴿أَأَنْتُمْ أَشَدُّ خَلْقاً أَمِ السَّمَآئُ بَنَاہَا﴾ (النازعات: ۲۷) کیا تمھاری تخلیق زیادہ سخت کا م ہے یا آسمان کی؟ جو قادر مطلق یہ آسمان بنا سکتا ہے ،بلکہ پورے عالمِ بالا میں بے شمار ستارے ، سیارے ، کہکشائیں بنانے پر قادر ہے، اس کے لیے مشتِ خاک سے بنے ہو ئے انسان کو دوبارہ زندہ کرنا کونسا مشکل ہے؟ ﴿لَخَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ أَکْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ ﴾(المؤمن:۵۷) ’’بے شک آسمان اور زمین پیدا کرنا انسانوں کے پیدا کرنے سے کہیں بڑا کام ہے ،مگر اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔‘‘ اسی طرح سورہ ٔیٰس میں فرمایا: ﴿أَوَلَیْسَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ بِقَادِرٍ عَلیٰ أَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَہُمْ بَلیٰ وَہُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِیْمُ ﴾(یٰس :۸۱) ’’کیا وہ جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا، اس پر قادر نہیں کہ ان جسموں کو دوبارہ پیدا کردے؟‘‘کیوں نہیں، وہ بڑا خالق ہے (تخلیق کا کام) خوب جانتا ہے۔ ‘‘ اسی طرح سورۃ الاحقا ف میں فرمایا: ﴿أَوَلَمْ یَرَوْا أَنَّ اللّٰہَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ وَلَمْ یَعْیَ بِخَلْقِہِنَّ بِقَادِرٍ عَلیٰ أَنْ یُحْیِیَ الْمَوْتیٰ بَلیٰ إِنَّہٗ عَلیٰ کُلِّ شَیْء ٍ قَدِیْرٌ ﴾(الاحقاف:۳۳) ’’کیا انھوں نے اتنا نہیں سمجھا کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو بنایا اور ان کے بنانے میں وہ نہیں تھکا وہ اس پر قادر ہے کہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرلے۔ کیوں نہیں، یقینا وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ |