Maktaba Wahhabi

141 - 190
ذرہ برابر ظلم نہیں کرتے ،بلکہ بہرآئینہ اپنے بندوں پر رحمت وشفقت فرماتے ہیں، اپنا پہلا تعارف اپنے ذاتی نام کے بعد﴿الرَّحْمٰـنِ الرَّحِیْمِ﴾ سے کروایا، جس کی رحمانیت ورحیمیت کے بغیر نہ دنیا میں کوئی چارہ ہے نہ ہی آخرت میں۔ (وللتفصیل موضع آخر) یہاں بظاہر ایک اشکال ہے کہ اس آیت میں تو فرمایا گیا ہے کہ’’میرے سامنے مت جھگڑو‘‘ جبکہ سورۃ الزمر(۳۱)میں ہے: ﴿ثُمَّ إِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ عِندَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُوْنَ ﴾ ’’پھر تم قیامت کے روز اپنے رب کے ہاں جھگڑو گے۔‘‘ علمائے مفسرین نے فرمایا ہے: جھگڑے کی نفی دوسرے کوعذاب میں پھنسانے اور اپنے آپ کو عذاب سے بچانے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے حوالے سے ہے،جبکہ جھگڑا باہمی معاملات اور مظالم کے حوالے سے ہے اس لیے کوئی اشکال نہیں۔
Flag Counter