Maktaba Wahhabi

116 - 190
۳۔ یوم الدین:لوگوں کو اس دن پوراپورا انصاف ملے گا۔ جیسے فرمایا: ﴿مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ﴾ (الفاتحہ:۴) مالک ہے انصاف کے دن کا۔ ۴۔ التلاق: ملنے کا دن۔ نیک نیک سے اور بد بد سے ملے گا، جہنمی جہنم اور عذاب کے ملائکہ سے ،جبکہ جنتی جنت اور حور وغلمان سے اور بندے اپنے پروردگار سے ملیں گے۔ ﴿یُلْقِیْ الرُّوْحَ مِنْ أَمْرِہِ عَلٰی مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہِ لِیُنْذِرَ یَوْمَ التَّلاقِ﴾ (المؤمن:۱۵) ’’اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی اتارتا ہے، تاکہ ملاقات کے دن سے ڈرائے۔‘‘ ۵۔ یوم البعث:کہ اس روز لوگوں کو قبروں سے اٹھا کر محشر کی طرف لے جایا جائے گا۔﴿لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ إِلیٰ یَوْمِ الْبَعْثِ فَہٰذَا یَوْمُ الْبَعْثِ﴾ (الروم:۵۶)’’بلاشبہ یقینا تم اللہ کی کتاب میں اٹھائے جانے کے دن تک ٹھہرے رہے ۔سو یہ اٹھائے جانے کا دن ہے۔‘‘ ۶۔ الحسرۃ:کہ وہ دن کافروں کے لیے حسرت وغم کا دن ہو گا، دنیا میں نیک عمل نہ کرنے کا غم، فرمایا: ﴿ وَأَنْذِرْہُمْ یَوْمَ الْحَسْرَۃِ ﴾(مریم:۳۹) انھیں حسرت کے دن سے ڈراؤ۔ ۷۔ یوم الحساب: دنیا کے نیک وبد اعمال کے حساب کا دن۔ ﴿إِنَّ الَّذِیْنَ یَضِلُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ لَہُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ بِمَا نَسُوْا یَوْمَ الْحِسَابِ﴾(صٓ :۲۶) ’’یقینا وہ لوگ جو اللہ کی راہ سے بھٹک جاتے ہیں،ان کے لیے سخت عذاب ہے اس لیے کہ وہ حساب کے دن کو بھول گئے۔‘‘ ۸۔ یوم الفصل :فیصلے کا یا جدائی کا دن۔ حق وباطل کا ،کافرومومن کا فیصلہ، ہر جماعت اپنے اعمال کے اعتبار سے جدا ہو گی۔ اور کافرو مومن کوجدا جدا کیا جائے گا۔ ﴿ہٰذَا یَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِیْ کُنْتُمْ بِہٖ تُکَذِّبُوْنَ﴾(الصافات:۲۱)’’ یہ ہے فیصلے کا دن جسے تم جھٹلاتے تھے۔‘‘ ۹۔ یوم التناد: ندا دینے، پکارنے کا دن۔ فرشتے کے صور پھوکنے کی آواز اور یہ آواز کہ
Flag Counter