"الغِناءُ، وَاللّٰه ِالذي لا إلهَ إلا هُوَ، يُردِّدُها ثلاثَ مرَّاتٍ."[1]
”اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں! اس آیت میں( لَهْوَ الْحَدِيثِ )سے مراد گانابجانا ہے،یہ بات آپ نے تین مرتبہ دہرائی“
3۔امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب”مدارج السالکین“ میں علی بن ابی طلحہ کے حوالے سے اور تفسیر ابن کثیر میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے تصریح ہے کہ:
"الْكَبَائِرُ كُلُّ ذَنْبٍ خَتَمَهُ اللّٰهُ بِنَارٍ، أَوْ غَضِبٍ، أَوْ عَذَابٍ"[2]
”ہر وہ گناہ جس کے بیان کا اختتام اللہ جل جلالہ نے آگ،غضب،لعنت یا عذاب کے الفاظ کےساتھ کیا ہو،وہ کبیرہ گناہ ہے۔“
4۔سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
((لَيَكونَنَّ مِن أُمَّتي أقْوامٌ، يَسْتَحِلُّونَ الحِرَ والحَرِيرَ، والخَمْرَ والمَعازِفَ، ولَيَنْزِلَنَّ أقْوامٌ إلى جَنْبِ عَلَمٍ، يَرُوحُ عليهم بسارِحَةٍ لهمْ، يَأْتِيهِمْ - يَعْنِي الفقِيرَ - لِحاجَةٍ فيَقولونَ: ارْجِعْ إلَيْنا غَدًا، فيُبَيِّتُهُمُ اللّٰهُ، ويَضَعُ العَلَمَ، ويَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وخَنازِيرَ إلى يَومِ القِيامَةِ))[3]
|