Maktaba Wahhabi

79 - 116
یہ بھی اعتقاد ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ امام حق تھے اور وہ مظلوم شہید ہوئے اللہ تعالیٰ نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو بالفعل ان کے قتل کرنے سے محفوظ رکھا۔ [1] ان کو شہید کرنے والا متعنت شیطان تھا کسی صحابی رضی اللہ عنہ سے آپ کے قتل پر رضامندی ثابت نہیں، بلکہ سب صحابہ سے اس بارے میں انکار ثابت ہے۔ پھر حضرت عثمان رحمہ اللہ کے قصاص کا مسئلہ اجتہادی تھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی رائے تھی کہ تاخیر میں مصلحت ہے، اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی رائے تھی کہ قصاص جلد لینے میں مصلحت ہے۔ ہر ایک نے اپنے اجتہاد پر عمل کیا، اور ان شاء اللہ ان میں ہر ایک اجر کا مستحق ہو گا، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بعد امام حق حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء تاویل کرتے تھے۔اور ان میں سے وہ صحابہ بھی تھے جو معاملہ مشتبہ ہونے کی وجہ سے فریقین سے علیٰحدہ رہے اور کسی ایک فریق کے ساتھ ملنے سے رک گئے ہر ایک نے اپنے اجتہاد پر عمل کیا وہ سبھی عادل تھے اور دین کو نقل کرنے والے اور دین پر عمل کرنے والے تھے انہی کی تلوار
Flag Counter