Maktaba Wahhabi

164 - 166
مطالعہ مشرق وسطیٰ (Middle Eastern Studies) کے ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کیا۔ ۱۹۹۸ء میں جبکہ وہ اسی یونیورسٹی میں ایک سینئر لیکچرر کے طور کام کر رہا تھا، اس کی وفات ہوئی ہے۔24 اس کی کتابوں میں "Studies in Early Muslim Jurisprudence" اور"Islamic Jurisprudence in the Classical Era" اور "Interpretation And Jurisprudence in Medieval Islam" شامل ہیں۔ پہلی کتاب میں اس نے فقہ اسلامی کے مصادر اور تدوین پر بحث کی ہے اور اسے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے ۱۹۹۳ء میں شائع کیا ہے۔ دوسری کتاب نورمن کے چار مضامین پر مشتمل ہے جنہیں اس کی وفات کے بعد کولن امبا (Colin Imber) نے ۲۰۱۴ء میں ایڈٹ کر کے شائع کیا۔ یہ مضامین دسویں سے چودھویں صدی عیسوی کے مابین تیار ہونے والے فقہی لٹریچر کا تجزیاتی مطالعہ ہے۔ تیسری کتاب اس کے ۲۱ مضامین پر مشتمل ہے جنہیں اس کی وفات کے بعد جاوید مجددی (Jawid Mojaddedi) اور اینڈریو رریپن (Andrew Rippin) نے ایڈٹ کر کے ۲۰۰۶ء میں شائع کیا۔25 فقہ اسلامی کی تاریخ پر نو مسلم اسکالر ڈاکٹر ابوامینہ بلال فلپس(Dennis Bradley Philips) کی کتاب "The Evolution of Fiqh" ایک اچھی کتاب ہے۔ بلال فلپس عیسائیت سے اسلام کی طرف آئے ہیں۔ انہوں نے ایم اے کی ڈگری شاہ سعود یونیورسٹی، ریاض اور پی ایچ ڈی یونیورسٹی آف ویلز، برطانیہ سے کی ہے۔ ۲۰۰۷ء سے اسلامک آن لائن یونیورسٹی کے چانسلر ہیں جس میں بعض بی ایس لیول کے کورسز تقریباً فری کروائے جاتے ہیں۔26 ڈاکٹر محمد الدسوقی کی بھی عربی زبان میں ایک مختصر تحریر ’’الاستشراق والفقہ الإسلامی‘‘ کے نام سے موجود ہے کہ جس میں انہوں نے فقہ اسلامی پر مستشرقین کے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ڈاکٹر عجیل جاسم النشمی نے بھی اپنی کتاب ’’المستشرقون ومصادر التشریع الإسلامی‘‘میں فقہ اور اصول فقہ پر مستشرقین کے اعتراضات کا مفصل جواب دیا ہے۔
Flag Counter