Maktaba Wahhabi

88 - 190
لوگ اپنے رب کے روبرو پیش کیے جائیں گے اور گواہان کہیں گے: یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ باندھا ۔ آگاہ رہیے! ظالموں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے۔] شیخ سعدی نے اس آیت کی تفسیر میں تحریر کیا ہے: اللہ تعالیٰ آگاہ فرما رہے ہیں ، کہ [اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے والے سے بڑا ظالم کوئی نہیں ] اس میں اللہ تعالیٰ کے بارے میں ہر جھوٹ بولنے والا شامل ہے اور ایسے لوگ تمام انسانوں میں سے سب سے بڑے ظالم ہیں ۔ [یہ لوگ اپنے رب کے روبرو پیش کیے جائیں گے] تاکہ وہ انہیں ان کے ظلم کی سزا دیں ۔ جب وہ انہیں شدید سزا دینے کا فیصلہ فرمائیں گے، تو[ گواہان کہیں گے] یعنی وہ جو کہ ان کے افترا باندھنے اور جھوٹ بولنے کی گواہی دیں گے، کہ [ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ باندھا۔ آگاہ رہیے ! ظالموں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے] یعنی دائمی لعنت ، کیونکہ [ اللہ تعالیٰ پر افترا باندھنے کی بنا پر ] ظلم ان کا وصف لازم بن گیا ، [ اس لیے ان کے عذاب میں ] تخفیف کی کوئی گنجائش نہیں ۔[1] ۳: روسیاہی اور جہنم میں داخلہ: اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {وَیَوْمَ الْقِیٰمَۃِ تَرَی الَّذِیْنَ کَذَبُوْاعَلٰی اللّٰہِ وُجُوْہُہُمْ مُّسْوَدَّۃٌ أَلَیْسَ فِیْ جَہَنَّمَ مَثْوًی لِلْمُتَکَبِّرِیْنَ} [2] [اور آپ روزِ قیامت ان لوگوں کو دیکھیں گے، کہ جنہوں نے اللہ تعالیٰ پر افترا پردازی کی، کہ ان کے چہرے سیاہ ہوں گے ، کیا جہنم میں تکبر کرنے والوں کے لیے ٹھکانا نہیں ؟] آیت کریمہ کی تفسیر میں شیخ سعدی نے قلم بند کیا ہے: اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی روزِ قیامت
Flag Counter