وَإِیَّاکُمْ وَالْکِذْبَ ، فَإِنَّہُ مَعَ الْفُجُوْرِ ، وَھُمَا فِي النَّارِ۔‘‘ [1]
’’سچ کو لازم کرو، کیوں کہ وہ نیکی کے ساتھ ہے اور وہ دونوں جنت میں ہیں ، جھوٹ سے دُور رہو ، کیوں کہ وہ برائی کے ہمراہ ہے اور وہ دونوں [جہنم کی ] آگ میں ہیں ۔‘‘
ج: امام احمد نے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ، کہ بے شک ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:
’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا عَمَلُ الْجَنَّۃِ؟ ‘‘
’’اے اللہ کے رسول! جنت کا عمل کیا ہے؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ الصِّدْقُ،وَإِذَا صَدَقَ الْعَبْدُ بَرَّ،وَإِذَا بَرَّ آمَنَ، وَإِذَا آمَنَ دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔‘‘
’’سچ گوئی اور جب سچ بولا تو نیکی کی ،[2] اور جب نیکی کی ، تو ایمان لایا اور جب ایمان لایا، تو جنت میں داخل ہو گیا۔‘‘
اس [آنے والے شخص] نے عرض کیا:
|