Maktaba Wahhabi

185 - 190
بُرا انجام بیان فرما کر امت کو اس سے دور رہنے کی تلقین فرمائی ہے۔ حضرت ائمہ احمد، ابو داود، ترمذی اور حاکم نے بہز بن حکیم سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ میرے باپ نے میرے لیے یہ حدیث میرے دادا رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بیان کی، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ وَیْلٌ لِلَّذِيْ یُحَدِّثُ بِالْحَدِیْثِ لِیُضحِکَ بِہِ الْقَوْمَ، فَیَکْذِبُ، وَیْلٌ لَہُ، وَیْلٌ لَہُ۔‘‘ [1] ’’ اس شخص کے لئے [ویل] ہے، جو لوگوں کو ہنسانے کی غرض سے بات کرتا ہے، تو اس میں جھوٹ بولتا ہے، اس کے لیے ویل ہے، اس کے لیے ویل ہے۔ ‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی خبردی ہے، کہ جو شخص لوگوں کو ہنسانے کی غرض سے اپنی گفتگو میں جھوٹ بولتا ہے، اس کے لئے [ویل] ہے۔ اور [ویل] سے مراد بہت بڑی ہلاکت یا جہنم کی ایک گہری وادی ہے۔ [2] اللہ کریم
Flag Counter