Maktaba Wahhabi

15 - 195
نے جان بوجھ کر اس میں حواشی نہیں لگائے۔اور بعض مشکل الفاظ کی تشریح کرتے ہوئے علمائے کرام کی شروحات سے بس ان کے اقوال ہی نقل کردئیے ہیں تاکہ رسالہ طویل نہ ہو۔اور میں نے صرف صحیح احادیث ہی ذکر کی ہیں کہ جنھیں اِس فن کے محقق اہلِ علم نے معتمد قرار دیا ہے۔ اِس رسالے میں قاری شاید اِس بات کو محسوس کرے کہ اس کے موضوعات اور ابواب مرتب نہیں ہیں۔تو ایسا میں نے جان بوجھ کر کیا ہے تاکہ مختلف ابواب کو پڑھنے کا شوق اور اس کی رغبت باقی رہے۔ یہ ہے میرا وہ منہج جو میں نے اس رسالہ میں اختیار کیا ہے۔میں اللہ تعالی کا شکر گذار ہوں اور اسی سے قبولیت کی دعا بھی کرتا ہوں۔اور جو شخص اس میں کسی غلطی یا کمی وکوتاہی پر مطلع ہو یا کوئی ایسا فائدہ جو مجھ پر مخفی رہا ہو کیونکہ انسانی کوشش کی حد تک ایسا ممکن بھی ہے تو میں اس سے امید رکھتا ہوں کہ وہ برائے مہربانی مجھے اس سے ضرور آگاہ کرے اور میری راہنمائی کرے۔یہاں میں بھی وہی بات کہنا چاہتا ہوں جو العماد الأصفہانی رحمہ اللہ نے بھی کہی ہے: ’’میں سمجھتا ہوں کہ کوئی شخص کسی دن جب کتاب لکھتا ہے تو اس سے اگلے روز وہ یہ کہتا ہے کہ اگر اس میں یہ تبدیلی کر دی جائے تو زیادہ اچھا ہو گا،اگر اس میں یہ اضافہ کر دیا جائے تو اور بہتر ہو گا،اگر یہ چیز پہلے ذکر کی جائے تو افضل ہو گا اور اگر اس چیز کو ذکر نہ کیا جائے تو زیادہ خوبصورت ہو گا۔اور اس میں یقینی طور پر بہت بڑی عبرت ہے اور اس بات کی دلیل ہے کہ تمام انسانوں پر نقص غالب ہے۔‘‘ اور کمال صرف اور صرف اللہ تعالی کی کتاب کیلئے ہے۔لہذا میں دعا کرتا ہوں کہ
Flag Counter