Maktaba Wahhabi

90 - 153
’’بے شک جو لوگ پسند کرتے ہیں کہ ان لوگوں میں بے حیائی پھیلے جو ایمان لائے ہیں ان کیلئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اور اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے۔‘‘ د: طبعی محبت: جیسا کہ اپنی اولاد اور اہل و عیال کی اپنی ذات کی محبت ؛ یہ سب جائزہے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان گرامی ہے: ﴿زُیِّنَ لِلنَّا سِ حُبُّ الشَّہَوٰتِ مِنَ النِّسَآئِ وَالْبَنِیْنَ وَ الْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَۃِ مِنَ الذَّہَبِ وَ الْفِضَّۃِ وَ الْخَیْلِ الْمَسَوَّمَۃِ وَ الْاَنْعَامِ وَ الْحَرْثِ ذٰلِکَ مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ اللّٰہُ عَنْدَہٗ حُسْنُ الْمَاٰبِ﴾[آل عمران:۱۴] ’’لوگوں کے لئے نفسانی خواہش کی محبت مزین کی گئی ہے جو عورتیں اور بیٹے اور سونے اور چاندی کے جمع کیے ہوئے خزانے اور نشان زدہ گھوڑے اور مویشی اور کھیتی کی صورت میں ہے؛یہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور اللہ ہی کے پاس اچھا ٹھکانا ہے۔‘‘
Flag Counter