Maktaba Wahhabi

150 - 153
اس کی دلیل[منافقین سے نقل کردہ]اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿لَوْ اَطَاعُوْنَا مَا قُتِلُوْا﴾(آل عمران:۱۶۸) ’’ اگر وہ ہماری بات مان لیتے تو نہ مارے جاتے۔‘‘ ۲۔تقدیر پر اعتراض: اس کی دلیل[منافقین سے نقل کردہ]اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿یَقُوْلُوْنَ لَوْ کَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَیْئٌ مَّا قُتِلْنَا ھٰہُنَا﴾ (آل عمران:۱۵۴) ’’وہ کہتے ہیں کہ اگر ہمارے بس کی بات ہوتی تو ہم یہاں قتل ہی نہ کیے جاتے۔‘‘ ۳ـ شرو برائي کي تمنا: …اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ فرمان مبارک ہے جو آپ نے چار آدمیوں کا قصہ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ؛ ان میں سے ایک نے کہا تھا: ’’ اوراگر میرے پاس مال ہوتا تو میں بھی فلاں آدمی کی طرح عمل کرتا۔‘‘ یعنی اس نے شر اور فسادکی تمنا کی تھی۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہ انسان بھی اپنی نیت پر ہے ؛ اور ان دونوں کاگناہ برابر ہے۔ ‘‘[1] [رواہ أحمد و الترمذی]
Flag Counter