Maktaba Wahhabi

172 - 545
’’اگر مجھے یہ خدشہ نہ ہوتا کہ یہ صدقے کی (کھجور) ہوسکتی ہے تو میں اسے ضرور کھالیتا۔‘‘ 7۔حضرت ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: (قُلتُ يا رسولَ اللّٰهِ صلي اللّٰه عليه وسلم أخبِرني بما يحلُّ لي ويحرمُ عليَّ قالَ فصعَّدَ النَّبيُّ صلَّى اللّٰهُ عليهِ وسلَّمَ وصوَّبَ فيَّ النَّظرَ فقالَ: (( البرُّ ما سَكَنت إليهِ النَّفسُ واطمأنَّ إليهِ القلبُ والإثمُ ما لم تسكُن إليهِ النَّفسُ ولم يطمئِنَّ إليهِ القلبُ وإن أفتاك المُفتونَ)))[1] ”میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حلال و حرام سے متعلق آگاہی دیجئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نیکی وہ ہے جس کی طرف نفس پھر جائے اور دل مطمئن ہو جائے اور گناہ یہ ہے کہ نہ تو نفس ٹھہرے اور نہ ہی دل مطمئن ہو،اگرچہ تجھے فتویٰ دینے والے فتویٰ دیں۔“ 8۔حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((البِرُّ حُسْنُ الخُلُقِ والإِثْمُ مَاحَاكَ فِي صَدْرِكَ وَكَرِهْتَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِ النَّاسُ))[2] ”نیکی اچھے اخلاق کا نام ہے اور گناہ وہ ہے جو تیرے سینے میں چبھے اور لوگوں کا اُس پر مطلع ہونا تجھے نا پسندہو۔“
Flag Counter