Maktaba Wahhabi

14 - 120
اب جو شخص بھی جہنم سے نجات پانے والے گروہ میں شامل ہونا چاہتا ہو، اسے چاہیئے کہ وہ ہر معاملہ میں وہ طریقہ اختیار کرے جوحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے اختیار کیا، وہ ہر موقع پر خواہ وہ خوشی کا موقع ہو یا غمی کا اور اس کا تعلق عبادات سے ہو یا معاملات سے لازمی طور پر یہ پتہ لگائے اور دیکھے کہ اس بارے میں رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا کیا طریقہ تھا؟ اسے چاہیئے کہ ترک واخذ دونوں معاملات میں اسی دور رسالت کی طرف رجوع کرے اور اسی طریقے کی پیروی کرے اور اس سے قدم باہر نہ نکالے۔ حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : (عَلَیْکُمْ بِاِتِّبَاعِ السُّنَّۃِ فَمَنْ خَرَجَ عَنْھَا ضَلَّ) [1] ’’تم رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کی پیروی اپنے اوپر لازم کرلو، جس شخص نے بھی اس طریقے سے قدم باہر نکالا وہ گمراہ ہوگیا‘‘۔ علّامہ شعرانی صحابۂ کرام و ائمۂ دین کا ذکر کرکے فرماتے ہیں : ((فَکَانُوْا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ لَا یَجْتَرِئُ اَحَدٌ مِّنْھُمْ اَنْ یَّخْرُجَ مِنَ السُّنَّۃِ قَدْرَشِبْرٍ)) [2] صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اورامامانِ دین میں سے کوئی بھی رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے سے ایک بالشت بھر بھی باہرقدم نکالنے کی جرأ ت نہیں کرتے تھے‘‘ ۔ کیونکہ ہر وہ کام اور ہر وہ طریقہ جو رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہو اور اسے کوئی دین کا کام سمجھ کر کرے تو وہ بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔
Flag Counter