Maktaba Wahhabi

118 - 120
(۷۹) بعد نماز جمعہ ظہراحتیاطی پڑھنا: سنّی حضرات نے یہ بڑی عجیب وغریب بدعت نکالی ہے کہ ادائیگی نمازِ جمعہ کے بعد احتیاطاََ ظہر کی چار رکعت بھی پڑھ لیتے ہیں کہ اگر اﷲتعالیٰ نے ہمارا جمعہ قبول نہ کیا تو ظہر بہرحال قبول ہوہی جائے گی۔ احتیاطی ظہر پڑھنے کی یہ رسم بدعت ہے نہ تو جناب رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بعد از ظہر احتیاطی پڑھی، نہ ہی خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم سے اس کے پڑھنے کا جواز ملتا ہے۔ یہ احتمال تو ہر عبادت کے موقع پر ہوسکتا ہے کہ عبادت قبول ہوئی یا نہیں ؟ پھر یہ سنی صرف ظہر احتیاطی ہی کیوں پڑھتے ہیں انہیں ماہ رمضان کے بعد صوم احتیاطی بھی رکھنے چاہییں ۔ ادائیگی حج کے بعد حج احتیاطی بھی ادا کرنا چاہیئے۔ نماز پنجگانہ بھی احتیاطی پڑھنی چاہیئے اور اسی طرح ادائیگی زکوٰۃ کے بعد زکوٰۃ احتیاطی بھی ان سے وصول کرنی چاہیئے۔ چند ہی دنوں میں ان کا یہ ظہر احتیاطی کا خناس (بھوت) ان کے دماغوں سے نکل بھاگے گا۔ (۸۰) نفل نمازیں بیٹھ کر پڑھنا: سنی نفل نمازیں با لعموم بیٹھ کر پڑھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ نوافل بیٹھ کر ہی ادا کیئے جاتے ہیں چنانچہ نہ صرف بوڑھے بلکہ جوان اور بچے بھی نوافل بیٹھ کر ہی پڑھتے ہیں جبکہ احادیث شریفہ سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ نوافل بیٹھ کر پڑھے جایئں ۔نمازعذرِ شرعی کی بنیاد پر بیٹھ کر پڑھی جاسکتی ہے خواہ وہ فرض ہو سنت ہویانفل ہو لیکن بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھنا مسنون عمل نہیں ہے کہ اس کو نفل کے ساتھ سنی لازم کرتے ہیں حالانکہ احایث میں یہ وضاحت موجود ہے کہ بلا عذر بیٹھ کر نماز پڑھنے سے اجرمیں کمی واقع ہو جاتی ہے اور حالتِ قیام کوحالتِ قعود میں تحویل کر نا خلاف ِسنت ہے۔ پس اے برادران! یہ دین ہمارے گھر کا ساختہ نہیں کہ ہم اس میں مرضی ٔ نفس سے تغیرات کرتے رہیں اس سے اجتناب کریں کیونکہ یہ بات ہی جہنم میں اہل جہنم کی کثرت کا سبب ہوگی۔
Flag Counter