Maktaba Wahhabi

39 - 120
مرگ ومقابر سے متعلقہ بدعات (۸) گیارھویں : ربیع الثانی کی ۱۱ تاریخ کو برصغیر میں بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے سنی مسلمان بڑے پیر صاحب یعنی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے نام کی فاتحہ بریانی کی دیگوں پر دلاتے ہیں ۔ بریانی کے گوشت کیلئے چند گیارھویں پرست بڑے پیر صاحب کے نام کا دُنبہ یا بکرا بھی پالتے ہیں جو ۱۱ ربیع الثانی کو ان کی نیاز کیلئے ذبح کیا جاتا ہے۔نیز محافلِ گیارھویں شریف اس کے علاوہ ہوتی ہیں جب دین فروش مُلاّ گیارھویں کے وعظ بیان کرتے ہیں اور حضرت عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کو مقامِ عبدیت سے اٹھا کر مقامِ ربوبیت والوہیت پر بیٹھا دیتے ہیں اگر کوئی مخلص موحد مسلمان لوگوں کو اس رسم سے بدعت کہہ کر منع کرتا ہے تو گیارھویں کرنے والے اسے وہابی اور غیر مقلد کہہ کر اس کی بات سننے اورماننے سے انکار کر دیتے ہیں، حالانکہ یہ لوگ جن کے نام کی گیارھویں کھاتے اور وعظ کی مجلس برپا کرتے ہیں وہ خود وہابی تھے اور عقیدہََ حنبلی تھے جو کہ تقریباََ غیر مقلد ہی ہوتے ہیں، پھر دوسری بات یہ کہ وہ ان کے امام مزعوم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے کٹر مخالف تھے۔ اپنی شہرۂ آفاق کتاب ’’غنیتہ الطالبین‘‘ میں انہوں نے فرقۂ حنفیہ کو مرجیۂ کی ایک شاخ بتایا ہے اور پھر ان کے امام اور فرقے پر تنقید کرتے ہوئے امام اور فرقہ دونوں کو گمراہ قراردیا ہے کسی کو ہماری بات کی تصدیق کرنی ہو تو وہ غنیتہ الطالبین کا مطالعہ کرے ۔ [1] چنانچہ حنفی حضرات کو اپنے امام کی حمایت میں یا گیارھویں چھوڑ دینی چاہیئے یا پھر گیارھویں والے پیر کی حمایت میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید چھوڑ دینی چاہیئے ۔ گیارھویں کی یہ رسم نہ صرف بدعت ہے بلکہ شرک بھی ہے، کیونکہ اس میں غیر اﷲکے نام پر جانور پالا اور ذبح کیا جاتا ہے۔ اگر چہ بوقت ذبیحہ نام اﷲہی کا پکارا جاتا ہے
Flag Counter