Maktaba Wahhabi

88 - 120
(۴۹) ختمِ خواجگان: یہ ختم بھی ہمارے سنی بھائیوں کا ایجاد کردہ ہے اور افسوس ہے کہ سنی عوام بجائے اسکے کہ سنتوں پر عمل پیرا ہوں بدعتیں ایجاد کر رہے ہیں، جب انہیں کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے یا مرض سے صحت یابی مقصود ہوتی ہے تو اﷲکا سہارا پکڑنے کی بجائے جواجگانِ چشت و نقشبند وغیرہ کے سہارے پکڑتے ہیں اور اس ختم کا اہتمام کرتے ہیں جو کہ ختمِ خواجگان کے نام سے معروف ہے۔ یہ ختم نہ صرف جاہل سنی عوام میں بے حد عقیدت کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے بلکہ صوفیوں میں بھی اکثر خانقا ہوں پر اس کا بڑے اہتمام سے انعقاد کیا جاتا ہے اور اس عقیدے کے ساتھ کیا جاتا ہے کہ یہ بزرگانِ چشت یا نقش بند ہماری حاجت روائی کریں گے اور دفعِ مصیبت کے لیئے ہماری کارسازی کریں گے۔ میں کہتا ہوں کہ اﷲ اگر اپنے کسی بندے کو آزمائش میں ڈالنا چاہے تو پھر خواجگانِ چشت اور نقشبند تو کیا ساری دنیا کے خواجگان کے بھی ختم کر لیئے جائیں تو بھی یہ سب مل کر تقدیر الٰہی کو ٹال نہیں سکیں گے۔ پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ ختمِ خواجگان ایک کھلی بدعت ہے اور ظاہر ہے کہ اﷲتعالیٰ بدعت اور بدعتیوں سے بیزار ہے۔ (۵۰) بسم اﷲکرنا: بچوں کو قرآن مجید پڑھانا ہمارے فرائض میں شامل ہے کیونکہ یہ قرآن اﷲتعالیٰ نے اسی مقصد کے لیئے نازل فرمایا ہے کہ ہم اور ہماری اولادیں بھی اسے پڑھیں اور اس پر احادیثِ شریفہ کی تشریحات و توضیحات کی روشنی میں عمل کریں ۔ لہٰذا بچوں کا قرآن پڑھنا کوئی خوشی کی تقریب نہیں لیکن ہمارے نام نہاد سنی احباب نے یہاں بھی ایک تقریب اور ایک بدعت بسم اﷲکے نام سے ایجاد کر رکھی ہے وہ یہ کہ جب بچہ چار سال چار ماہ اور چار دن کا ہوجائے تو اس کی بسم اﷲکی جاتی ہے۔ کچھ فیشن ایبل گھرانوں میں سال و ماہ کی قید کا خیال
Flag Counter