Maktaba Wahhabi

77 - 154
اور درمختار ص ۱۱۷ پر آیا ہے کہ ’’امامت کا مستحق وہ ہے جس کا سر بڑا ہو آلہ تناسل چھوٹا ہو‘‘۔ چلوسر چھوٹا تو ظاہری چیز ہے لیکن عضو مخصوص سب کا کون ناپ کر فیصلہ کرے گا کہ امامت کا امیدوار کا عضو واقعی چھوٹا ہے اس لئے کہ اس کو امامت پر مقرر کر دیا جائے (استغفراللہ) اتنے بیہودہ مسئلے یا تو ایسی کتابوں کو دفن کر دو یا پھر ایسے مسئلے ان کتابوں سے نکال کر حنفی برادری کو روز بروز کی رسوائی سے بچا لو (بلکہ ان تمام کتابوں کو دریا بُرد کر کے صرف قرآن و حدیث کی راہ پر گامزن ہو جائے)۔ اور لکھا ہے: ’’نماز عربی کی بجائے اگر فارسی یا کسی زبان میں دعا نماز کا ترجمہ کر کے ادا کر دی جائے تو جائز ہے۔‘‘ (ہدایہ ص ۸۴ درمختار ج۱ ص۲۲۵)۔ ’’اور مرد عورت دونوں ننگے ہوں اور ان کی شرمگاہیں مل جائیں پھر بھی وضو نہیں ٹوٹے گا‘‘ (درمختار ج۱ ص:۶۹ عالمگیری ج۱ ص ۱۶) جبکہ حدیث میں آیا ہے کہ شرمگاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ ’’اور زندہ یا مردہ جانور مثلاً گدھی، گھوڑی، گائے، بھینس، بھیڑ، بکری وغیرہ یا کم عمر بچی سے جماع کیا تو وضو نہیں ٹوٹتا۔‘‘ (درمختار ج۱ ص:۳۸) ’’اگر کوئی (حنفی) اپنی دبر (پاخانہ کی جگہ) میں انگلی داخل کرے اگر خشک نکل آئے تو وضو نہیں ٹوٹتا‘‘ (در مختار ص۷۰) ’’مرد اپنی دبر میں یا عورت اپنی شرمگاہ میں کسی مرد کا آلہ تناسل یا کسی زندہ جانور مثلاً گدھا، گھوڑا، کتا وغیرہ کا آلہ تناسل داخل کرے تو غسل فرض نہیں ہوتا‘‘ (درمختار ج۱ ص:۸۳)۔ ’’ایک درہم کے برابر پاخانہ یا اس جیسی پلیدی لگی ہو تو نماز ہو جاتی ہے‘‘
Flag Counter