Maktaba Wahhabi

51 - 154
اور اگر یہ اس کو رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) یا اپنے میں سے اصحاب امر کے پاس لائیں تو یہ خبر ان لوگوں کے علم میں آجائے جو اس سے صحیح نتیجہ اخذ کر سکیں (اور اس کی تحقیق کر سکیں) اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تھوڑے سے لوگوں کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ گئے ہوتے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دَور میں جب کوئی خبر امن یا خطرے کی معلوم ہوتی تو منافقین اس کی تشہیر کرتے اور اسے معاشرے میں پھیلا دیتے۔ اس آیت میں کسی خبر یا بات کو معاشرہ میں پھیلانے سے پہلے اس کی تحقیق کا حکم دیا گیا ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ جو دوسرے ذمہ دار افراد ہیں اس کے مجاز بنائے گئے ہیں کہ وہ اس کی تحقیق کریں اور تحقیق کے بعد اس خبر کو بیان کرنے کا کہا گیا ہے۔ آنے والے صفحات کے مطالعے سے معلوم ہو گا کہ اُمت مسلمہ میں بھی ایسے ایسے افراد پیدا ہوئے ہیں کہ نہوں نے قرآن و حدیث کو اپنے مسلک و مذہب کے موافق ڈھالنے کے لئے کیا کیا کاوشیں کیں اور کن کن ہتھکنڈوں سے انہوں نے قرآن و حدیث میں تبدیلی کی کوششیں کی ہیں۔ کسی نے سچ کہا ہے: ع خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں ہوئے کس درجہ بے توفیق فقیہانِ حرم بسم اللّٰه الرحمن الرحیم دیوبندی شیخ الہند مولانا محمود الحسن
Flag Counter