Maktaba Wahhabi

79 - 154
خود حنفی حضرات ہیں۔ الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ گستاخی کرنے والے عبارت کا ذکر کر کے لکھتے ہیں: ’’ماسٹر کی یہ عبارت بول بول کر بتا رہی ہے کہ یہ لوگ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخ ہیں کہ کسی صحیح تو کجا، ضعیف روایت میں بھی یہ بات نہیں ملے گی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، امام اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت نماز میں کتیا اور گدھی کی شرمگاہ دیکھتے ہوں العیاذ باﷲ اپنے استاد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جھنگوی نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حالت نماز میں امعاء کرنا لکھ کر پھر بتایا کہ اسے عقبۃ الشیطان بھی کہا گیا ہے۔ لکھتا ہے ’’دیکھیں اپنے کئے ہوئے فعل کو عقبہ شیطان کہا جا رہا ہے۔‘‘ (تحفہ اہل حدیث: ص:۱۲۱۔ جلد:۲)۔ لیکن عقل و بصیرت سے محروم جھنگوی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل مبارک کو شیطان کا عمل بنا دیا العیاذ باﷲ و علیہ ما علیہ۔ اتنی گستاخیوں کے باوجود بھی یہ طبقہ اپنے آپ کو اہل سنت کہتا تھکتا نہیں۔ ماسٹر امین اوکاڑوی کے ذکر کو الاستاذ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے اس مضمون پر ختم کرتے ہیں: امین اوکاڑوی کے دس جھوٹ 1 تحقیق کا لفظ تقلید کی ضد ہے۔ جب تحقیق ہو گئی تو تقلید ختم ہو جائے گی۔ تقلید آتی ہی اس وقت ہے جب تحقیق نہ ہو۔ ایک غالی دیوبندی مولوی امدادالحق شیودی ’’فاضل جامعۃ العلوم الاسلامیہ، علامہ بنوری ٹاؤن کراچی‘‘ نے صاف صاف لکھا ہے کہ: ’’حققوا ولا تقلدوا‘‘ (حقیقت حقیقت الالحاد ص:۲۳۱، مطبوعہ:اسلامی کتب خانہ، علامہ بنوری ٹاؤن کراچی نمبر۵)
Flag Counter