Maktaba Wahhabi

21 - 154
اس تفصیل کا خلاصہ یہ ہے: 1 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت قیامت تک باقی رہے گی لہٰذا اُمت پر یہ امر لازم کیا گیا ہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع کرے۔ 2 آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول (پیغمبر) ہیں اور رسول ہونے کے ناطے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رابطہ اللہ تعالیٰ سے قائم رہتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ تعالیٰ جب چاہتا وحی نازل فرماتا تھا۔ اور وحی کے ذریعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی راہنمائی کی جاتی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اگر کوئی لغزش رونما ہوتی تو وحی کے ذریعے اس کی اصلاح کر دی جاتی تھی۔ آپ کا ہر قدم وحی کے تابع تھا اور اللہ تعالیٰ جیسا حکم نازل فرماتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح اس پر عمل پیر ہو جاتے: اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا یُوْحٰٓی اِلَیَّ (الانعام:۵۰) میں تو صرف اس وحی کا تابعدار ہوں کہ جو مجھ پر کی جاتی ہے۔ علماء اُمت کی ذمہ داریاں 1 حدیث میں ہے: ان العلماء ورثۃ الانبیاء ان الانبیاء لم یورثوا دینارا ولا درھما انما ورثوا العلم فمن اخذ بہ بحظ وافر (سنن الترمذی کتاب العلم باب ما جاء فی فضل الفقہ علی العبادۃ) بیشک علماء انبیاء کرام کے وارث ہوتے ہیں اور انبیاء اپنے ورثہ میں درہم و دینار چھوڑ کر نہیں جاتے بلکہ ان کا ورثہ علم ہوتا ہے پس جس نے اس علم کو حاصل کیا تو
Flag Counter