Maktaba Wahhabi

125 - 154
بعنوان نصر الرب فی توثیق سماک بن حرب بھی لکھا ہے اور سماک بن حرف کو بھی ثقہ ثابت کیا ہے تفصیل کے لئے رجوع فرمائیں: ماہنامہ ’’الحدیث حضرو شمارہ نمبر۲۲۔‘‘ اس تفصیلی بحث سے ثابت ہوا کہ تحت السرہ کا اضافہ سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی کسی حدیث میں بھی ثابت نہیں ہے اور جن لوگوں نے یہ اضافہ کر کے لوگوں کو دھوکا دینے کی کوشش کی ہے انہیں اپنے اس مذموم فعل سے رجوع کر لیا چاہیئے۔ وہ بلا شبہ خود حنفی بنیں لیکن حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو حنفی بنانے کی کوشش نہ کریں۔ سنن ابی داو‘د کی ایک روایت میں تحریف دیوبندی حضرات نے سنن ابی داو‘د کی ایک روایت میں بھی اپنے مذموم مقصد کے لئے تحریف کر ڈالی جس کا علمی و تحقیقی جواب الاستاذ العلماء و شیخ الحدیث مولانا سلطان محمود رحمہ اللہ آف جلال پورپیر والا نے ’’نعم الشہود علی تحریف الغالین فی سنن ابی داو‘د‘‘ میں دیا ہے۔ سنن ابوداو‘د کی جس روایت میں تحریف کی گئی ہے پہلے اس روایت کا مطالعہ کرتے ہیں: عکس (عکس سنن ابی داو‘د ص ۲۲۲ طبع الریاض سعودی عرب) (ترجمہ) ’’جناب حسن بصری رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ جناب عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی امامت میں جمع کیا تاکہ وہ لوگوں کو تراویح پڑھائیں۔ پس ابی بن کعب رضی اللہ عنہ انہیں بیس راتوں تک نماز پڑھاتے اور وہ قنوت صرف رمضان کے باقی نصف میں پڑھتے (یعنی جب نصف رمضان گزر جاتا تو قنوت پڑھنا شروع کر دیتے) اور جب آخری عشرہ ہوتا تو آپ رضی اللہ عنہ گھر
Flag Counter