Maktaba Wahhabi

136 - 154
لیلۃ) تک ہی تراویح پڑھایا کرتے تھے اور اسی صفحہ پر دوسرے اثر کے مطابق وہ عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں بھی بیس راتوں (عشرین لیلۃ) تک ہی تراویح کی نماز پڑھایا کرتے تھے۔ ان دونوں مقامات پر عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ موجود ہیں۔ عکس حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کی جامع المسانید ولسنن (ج۱ ص۲۹) میں عشرین رکعۃ کے الفاظ ہیں لیکن جامع المسانید کے محقق نے اس روایت کو ابوداو‘د کے حوالہ سے اس کتاب کے حاشیہ میں نقل کیا ہے جس میں عشرین لیلۃ کے الفاظ ہیں۔ تحریف شدہ ابوداو‘د کے علاوہ ابوداو‘د کے قدیم نسخوں میں عشرین رکعۃ کے الفاظ نہیں ملتے بلکہ ان سب میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں۔ اگر کوئی عشرین رکعۃ کا دعویدار ہے تو وہ کسی قدیم نسخے سے عشرین رکعہ کے الفاظ دکھا دے۔ امام البیہقی (المتوفی ۴۵۸) اور حافظ المنذری (المتوفی ۶۵۶ھ) جو علامہ ذہبی اور حافظ ابن کثیر دونوں سے قدیم ہیں لیکن وہ عشرین لیلۃ کے الفاظ نقل کرتے ہیں۔ نیز صاحب مشکوٰۃ ولی الدین الخطیب العمری التبریزی (المتوفی ۷۳۷ھ) اور علامہ زیلعی الحنفی (المتوفی ۷۶۲ھ) یہ دونوں علامہ ذہبی اور حافظ ابن کثیر کے دور ہی کے علماء ہیں۔ لیکن یہ دونوں بھی عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ نقل کرتے ہیں۔ نیز اس روایت پر علامہ زیلعی حنفی اور حافظ منذری نے کلام بھی کیا ہے اور اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ اندرونی شہادت اس روایت کے الفاظ پر غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ عشرین لیلۃ ہی درست ہے۔ 1 اس حدیث کو امام ابوداو‘د رحمہ اللہ تراویح کے بجائے قنوت کے باب میں لائے ہیں۔ اور
Flag Counter