Maktaba Wahhabi

139 - 154
الازدی البصری ثقہ، ثبت اور فاضل ہیں اور کتب ستہ کے راوی ہیں اور ان کے راوی ہیں اور ان کے استاد ایوب بن ابی تمیمۃ کیسان السختانی بھی ثقہ، ثبت اور حجۃ ہیں اور کتب ستہ کے راوی ہیں اور ان کے استاد محمد بن سیرین الانصاری البصری، ثقہ، ثبت اور کبیر القدر (بڑے بزرگ) ہیں۔ آپ روایت بالمعنی کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔ آپ ۱۱۰ھ میں فوت ہوئے اور اس وقت آپ کی عمر ۷۷ برس تھی۔ آپ ۳۳ہجری میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے دورِ حکومت میں پیدا ہوئے۔ ابوحلیمہ معاذ بن حارث بن الارقم الانصار الخزرجی صحابی ہیں اور انہیں قاری کہا جاتا ہے۔ (الاصابۃ ۴/۱۹۰) یہ یوم حرہ میں شہید ہوئے تھے۔ یوم حرہ ۶۴ہجری میں پیش آیا اور اس وقت ابن سیرین ۳۱ سال کے تھے تو اس طرح ان کی ملاقات ابو حلیمہ القاری سے ممکن ہے اور یہ حدیث متصل ہے۔ اس صحیح روایت سے ثابت ہوا کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیس راتوں تک تراویح پڑھا کر اپنے گھر چلے جاتے تھے اور بقہ آخری عشرہ میں ابوحلیمہ بن معاذ القاری لوگوں کی امامت فرمایا کرتے تھے۔ اس واضح حدیث سے ثابت ہوگیا کہ حدیث میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ (بیس راتیں) ہی ہیں اور عشرین رکعۃ کے الفاظ بعض لوگوں کا وہم ہے یا بعض لوگ جان بوجھ کر اس خیانت کے مرتکب ہوئے ہیں اور اپنے مسلک کو دھوکا اور فراڈ سے ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ ھٰذا ما عندی واﷲ اعلم بالثواب۔ ابوداو‘د میں دوسری تحریف امام ابوداو‘د رحمہ اللہ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی روایت عدم رفع الیدین پر جرح کرتے ہوئے کہا تھا کہ: ھذا حدیث مختصر من حدیث طویل و لیس ھو بصحیح علی ھذا
Flag Counter