Maktaba Wahhabi

157 - 154
اور کل بدعۃ ضلالۃ و کل ضلالۃ فی النار کا مصداق ہے۔ مختصر مختصر (۱) ڈاکٹر موصوف نے سورۃ الاعراف کی آیت نمبر۴۰ کا انکار کیا جس میں ہے: ’’کافر کی روح کے لئے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جاتے۔‘‘ اور اس آیت کے معنی میں تحریف کی بھی زبردست کوشش کی ہے۔ نیز اس آیت کا مذاق بھی اُڑایا ہے، دیکھئے: عذابِ برزخ ص۲۲۔ (۲) موصوف نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں سخت گستاخی کا ارتکاب کیا ہے اور آپ کی سخت توہین بھی کی ہے یعنی آپ پر ’’بحرانی کیفیت‘‘ طاری ہونے کا الزام لگایا ہے!دیکھئے: عذاب برزخ ص۳۰۔ (۳) موصوف نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے 1 سیدنا عمر بن العاص رضی اللہ عنہ کو بدحواسی کی حالت میں کفر پر مرنے والا قرار دیا اور 2 بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ اور ان دونوں پر دبے الفاظ میں کفر کے فتوے داغے ہیں۔ (نعوذ باﷲ من ذالک)۔ (عذاب برزخ ص۱۸۔۱۹) (۴) موصوف نے اس اُمت کے جم غفیر یعنی تمام محدثین کرام اور پوری اُمت مسلمہ پر کفر کے کھلے اور واضح فتوے داغے ہیں۔ (عذاب برزخ ص:۲۶) (۵) موصوف اپنے نظریہ کے دفاع کے لئے احادیث کو نقل کرنے میں قطع و برید سے بھی کام لیتے ہیں اور جو حدیث ان کے نظریہ سے ٹکراتی ہے اس کے اہم الفاظ ہی سرے سے نقل نہیں کرتے۔ دیکھئے: عذاب برزخ ص۱۷۔۱۸۔ الغرض آپ جس قدر بھی غور کریں گے تو آپ کو موصوف کی شخصیت دھوکا و فریب اور
Flag Counter