Maktaba Wahhabi

129 - 154
اصل لفظ عشرین لیلۃ ہی ہے اور اس کو عشرین رکعۃ بنانا تحریف ہے۔ (نعم الشہود علی تحریف الغالین فی سنن ابی داو‘د ص ۴ تا ۷ طبع مکتبۃ السنۃ کراچی) اس وضاحت سے ثابت ہوا کہ حدیث میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ ہی ہیں اور دیوبندی حضرات نے اس روایت میں تحریف کر کے اسے عشرین رکعۃ بنانے کی کوشش کی ہے۔ عشرین لیلۃ کے روشن اور واضح دلائل ہم ابھی بیان کرتے ہیں: 1 امام البیہقی رحمہ اللہ کی شہادت سنن ابی داو‘د کے تمام نسخوں میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں اور امام ابوداو‘د سے اس روایت کو نقل کرنے والے سب سے قدیم شخص امام البیہقی ہیں کہ جن کی وفات ۴۵۸ھ میں ہوئی۔ واضح رہے کہ امام ابوداؤد کی وفات ۲۷۵ھ میں ہوئی تھی۔ عکس (عکس السنن الکبر للبیہقی ج۲ ص۴۹۸ طبع حیدر آباد دکن ہند) امام البیہقی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو امام ابوداو‘د سے دو واسطوں سے نقل کیا ہے اور وہ اس روایت کو نقل کرنے والے سب سے قدیم شخص ہیں۔ اور ان کی روایت میں بھی عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں اور السنن الکبری کی تشریح کرنے والے ابن الترکمانی الحنفی نے اس روایت پر جرح کر کے اسے ضعیف قرار دیا اور فرمایا کہ اس کی سند میں ایک مجہول راوی ہے اور حسن بصر کی ملاقات عمر رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے لہٰذا اس روایت میں انقطاع ہے لیکن انہوں نے عشرین لیلۃ کے الفاظ پر کوئی اختلافی بات ذکر نہیں کی جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس روایت میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ ہی ہیں۔
Flag Counter