Maktaba Wahhabi

118 - 154
عکس المصنف کا یہ نسخہ دارالتاج بیروت والوں نے ۱۴۰۹ھ میں بمطابق ۱۹۸۹ء میں شائع کیا اور اس نسخہ میں بھی تحت السرہ کا اضافہ موجود نہیں ہے۔ 5 المصنف کا ایک نسخہ دیوبندیوں کے محدث شہیر حبیب الرحمن الاعظمی کی تحقیق کے ساتھ چھپا ہے، اس نسخہ میں بھی تحت السرہ کے الفاظ موجود نہیں ہیں۔ عکس الاعظمی صاحب کے اس نسخہ میں بھی تحت السرہ کے اضافہ کا دور دور تک نام و نشان نہیں ہے جبکہ اعظمی صاحب نے ہر صفحہ کے نیچے اپنی تحقیقات کو بیھ درج کیا ہے لیکن اس روایت سے وہ خاموشی کے ساتھ گزر گئے ہیں جبکہ مسند حمیدی میں اثبات رفع الیدین کی روایت کی تحقیق کرنے کے بجائے محرف نسخہ کی عبارت کو جوں کا توں ہی رہنے دیا اور اس پر سہاگہ یہ کہ اس روایت کے تحت یہ جھوٹ لکھا کہ محدثین میں سے کسی نے بھی اس روایت سے تعرض نہیں کیا۔ ویاللعجب۔ اس واضح تحقیق سے ثابت ہو گیا کہ تحت السرہ کے اضافے کی کوئی علمی و تحقیقی بنیاد نہیں ہے بلکہ زیادہ سے زیادہ یہ ایک غلط فہمی کی بنیاد پر مبنی ہے اور جس نسخہ کے بارے میں کہا گیا تھا کہ اس میں یہ الفاظ موجود ہیں اس میں داراصل یہ نسخہ نقل کرنے والے نے اس حدیث کو نقل کرتے ہوئے اس کی نظر غلطی سے نچلی سطر میں ابراہیم نخعی کے اثر کے الفاظ تحت السرہ پر پڑ گئی اور اس نے ان الفاظ کو اس حدیث کے بعد نقل کر دیا اور بس۔ اور اس طرح عموماً کاتب غلطی کر جاتے ہیں۔ جن لوگوں کو اس چیز سے سابقہ پڑا ہے وہ اس حقیقت سے بخوبی
Flag Counter