Maktaba Wahhabi

89 - 103
اور صالحین کے ساتھ ، کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسّرآجائیں ۔‘‘ سورۂ نور کی آیت :۵۲ میں فرمایا : {وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَیَخْشَ اللّٰہَ وَ یَتَّقْہِ فَأُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفَائِزُوْنَ علیہم السلام } ’’جو اللہ اور اُس کے رسول کی فرمانبرداری کریں ،اللہ سے ڈریں اور اُس کی نافرمانی سے بچیں ،وہی لوگ کامیاب ہیں ۔‘‘ سورۂ توبہ کی آیت :۷۱ میں فرمایا : ’’ مؤمن مَرد اور مؤمن عورتیں سب ایک دوسرے کے رفیق ہیں ۔بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں ،نماز قائم کرتے ہیں ،زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں ۔‘‘ اور اس سے آگے فرمایا : {أُولٰٓئِکَ سَیَرْحَمُہُمُ اللّٰہُ اِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ } ’’ یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوکر رہے گی ۔ یقینا اللہ تعالیٰ سب پرغالب اور حکمت والاہے ۔‘‘ سنّت و حُکمِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی٭قرآن کی نظر میں : قرآن ِ کریم میں نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات ِ طیّبہ کو مسلمانوں کے لیٔے اسؤہ حَسنہ اور بہترین نمونہ قرار دیا گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات و احکام کی غیر مشروط اطاعت کا بھی حکم دیا گیاہے۔ اس کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اس موضوع کا دوسرا پہلو بھی واضح کردیا ہے کہ اگر اس کے باوجود کسی نے میری اور میرے رسول [ صلی اللہ علیہ وسلم ]کی نافرمانی کی تو اس کا انجام بھی اچھا نہ ہوگا ۔چنانچہ سورۂ نساء آیت :۱۴ میں ارشاد ِ ربّانی ہے :
Flag Counter