Maktaba Wahhabi

61 - 103
یا جادُو شُدہ شخص سے جادُو کو دو رکرنا نُشرہ کہلاتا ہے ، اور اس کی دو قسمیں ہیں : پہلی قسم : (حَلٌّ بِسِحْرٍ مِثْلِہٖ ہُوَ الَّذِيْ مِنْ عِلْمِ الشَّیْطَانِ ) ’’سحر و شیطان کو جادُو ہی سے دور کیا جائے ،مگر یہ شیطانی فعل ناجائز ہے‘‘ ۔ دوسری قسم : ( اَلنُّشْرَۃُ بِالرُّقْیَۃِ وَ التَّعَوُّذَاتِ وَالْأَدْوِیَۃِ الْمُبَاحَۃِ فَہَذَا جَائِزٌ) ’’مسنون جھاڑ، تعوّذات (یعنی أَعُوذُ بِاللّٰہِاور چاروں قُلْ وغیرہ دعائوں ) اور حلال و مباح دوائوں سے علاج کرنا بالکل جائز ہے ‘‘ ۔[1] بعض اہلِ علم و فضل نے تو جادُو کے علاج کے لیٔے بعض قرآنی آیات کی تعیین بھی ذکر فرمائی ہے ، مثلاً ابنِ ابی حاتم اور ابو الشیخ نے لیث بن ابی سلیم سے روایت بیان کی ہے ،لیث فرماتے ہیں کہ ایسے شخص کے لیٔے مجھے یہ تیر بہدف نسخہ ملا ہے کہ سورۂ یونس کی آیت: ۸۱ اور ۸۲، سورۂ اعراف کی آیت :۱۱۸ تا ۱۲۱ ،اور سورۂ طہٰ کی آیت: ۲۹ پڑھ کر پانی والے برتن میں پُھونک ماریں اور وہ پانی مریض کے سر پر ڈالیں اِنْ شآء اللہ فوراً صحت یاب ہوجائے گا ۔ بیوی سے روکے ہوئے آدمی کا علاج ابنِ بطّال نے وھب بن مُنبِّہ کی کتاب سے یوں نقل کیا ہے کہ بیری کے سات سبز اور تازہ پتے لے کر انہیں دو پتھروں میں پیس کر پانی میں ڈال دیں اور اُس پانی پر آیتُ الکرسی اورچاروں قُلْ پڑھ کر دَم کریں ، اور پھر بیمارکو تین گُھونٹ پِلا دیں اور باقی پانی سے وہ غُسل کرلے ، یہ نسخہ اُس آدمی کے لیٔے تیر بہدف ثابت ہوگا جسے جادُو کے ذریعے بیوی کی مجامعت سے روک دیا گیا ہو۔[2]
Flag Counter