Maktaba Wahhabi

35 - 103
’’ تجھ پر افسوس ہے !اگر اللہ تجھے مخلوق کے ہاتھوں نفع پہنچانا چاہے گا ،تو نفع پہنچائے گا،اور اگر نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے گا تو ایسا ہی ہوگا ۔ وہی ان کے دلوں کو مسخّر کرنے والا ہے۔اور وہی نرم یا سخت بنانے والا ،وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے ۔ وہی دینے والا اور وہی نہ دینے والا ہے ،وہی عزّت و ذلّت اوربیماری و صحت دینے والا ہے ، وہی پیٹ بھر نے والا اور وہی بھوکا رکھنے والا ہے ،وہی پہنانے والا ،اور وہی ننگا رکھنے والا ،وہی مُحسن اور وہی وحشت طاری کرنے والا ہے ،وہی اوّل وہی آخر ،وہی ظاہر ،وہی باطن اور وہی سب کچھ ہے نہ کہ کوئی دوسرا ۔‘‘ غنیۃ الطالبین [عربی اُردو ،مطبع نول کشور ] ص: ۱۱۳ پر لکھتے ہیں : ’’ اللہ تعالیٰ نے ہر ایک کے مقدّر میں روزی لکھ دی اور تقسیم کردی ہے اور اُس سے کوئی کمی بیشی نہیں کرسکتا ۔اور نہ ہی اسے کوئی روک سکتا ہے نہ اس میں کوئی درشتی و سختی واقع ہوسکتی ہے ، نہ نعومت و نرمی ،اور کوئی شخص کل کی روزی آج نہیں کھا سکتا ۔ اور نہ ہی زَید کا حصّہ عَمرو [یا کسی دوسرے ] کو مل سکتا ہے ۔‘‘ غنیۃ الطالبین ہی کے ص : ۶۶۳ پر لکھتے ہیں : ’’اللہ کے بنائے ہوئے [اور اُس کے حکم ] کو کوئی رَدّ نہیں کرسکتا ۔اور نہ ہی اس کے بنائے ہوئے میں کوئی تبدیلی کرسکتا ہے ۔جسے اس نے عزّت دی ،اُسے کوئی ذلیل نہیں کرسکتا ۔ اور جسے اُس نے ذلیل کردیا ،اُسے کوئی عزّت دینے والا نہیں ۔جسے اللہ نے جمعیّت بخشی ،اسے کوئی پراگندہ نہیں کرسکتا [اس کا شیرازہ نہیں بکھیر سکتا ] اس کا کوئی شریک نہیں اور اس کے سوا کوئی معبود ِ بر حق نہیں ہے ۔‘‘ وہ غنیۃ الطالبین ہی کے ص : ۷۵۷ پر رقمطراز ہیں : ‘’تورات میں ہے ] اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’وہ شخص ملعون ہے جو کسی اپنے جیسی مخلوق پر بھروسہ کرتا ہے۔‘‘ بعض روایات میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ’’مجھے اپنی عزّت و بزرگی اور
Flag Counter