Maktaba Wahhabi

104 - 103
’’جس کسی قوم نے اپنے دین میں بدعت کو رواج دیا، اللہ تعالیٰ اُس (بدعت)کی مثل ایک سنّت کو اُس قوم سے اٹھالیتا ہے جو قیامت تک اُن کی طرف نہیں لوٹائے گا۔‘‘ اور ایک روایت میں بدعت ساز و بدعت نواز کے بارے میں آیا ہے : ((مَنْ وَقَّرَ صَاحِبَ بِدْعَۃٍ فَقَدْ أَعَانَ عَلـٰی ھَدْمِ الْاِسْلَامِ)) [1] ’’جس نے کسی بدعتی کی عزت و توقیر کی ،اس نے اسلام کے گرانے پر اس کی مدد کی۔‘‘ بدعات (شریعت سازی وایجاد بندہ) کا اجمالی تعارف آج سے تقریباً چودہ سو سال پہلے ۱۰ھ ؁میں ماہِ ذوالحجہ کی دس تاریخ کو نبی ٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم حجۃُالوداع کی ادائیگی کے سلسلے میں میدانِ عرفات میں تشریف فرما تھے کہ آسمان سے اللہ تعالیٰ نے سورہ مائدہ کی آیت:۳ نازل فرمائی، جس میں ارشاد فرمایا: { اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْناً} ’’آج میں نے تمہارے لیٔے تمہارا دین مکمل کر دیا ہے اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی ہے اور دین اسلام کو تمہارے لیٔے پسند کیا ہے۔‘‘ امام قرطبی کی ’’الجامع لاحکام القرآن‘‘اور امام ابن کثیر ؒ کی’’ تفسیر القرآن العظیم‘‘ میں مذکور ہے کہ اِس آیت کے نزول کے بعد نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم صرف اکیاسی (۸۱) دن حیات
Flag Counter